اقوام متحدہ: ایک تعارفی جائزہ
تعارف
اقوام متحدہ United Nations دنیا کا سب سے بڑا اور بااثر بین الاقوامی ادارہ ہے جو عالمی امن، سلامتی، انسانی حقوق، ترقی، اور انسانی بہبود کے لیے کام کرتا ہے۔ اس کا قیام دوسری جنگِ عظیم کے بعد دنیا میں پائیدار امن قائم کرنے اور اقوام کے درمیان باہمی تعاون کو فروغ دینے کے لیے عمل میں لایا گیا۔ یہ ادارہ دنیا بھر کے ممالک کو ایک ایسا پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے جہاں وہ مشترکہ مسائل پر گفتگو کر سکتے ہیں اور اجتماعی فیصلے لے سکتے ہیں۔
اقوام متحدہ کا قیام: تاریخ اور پس منظر
اقوام متحدہ کا آغاز
اقوام متحدہ کا قیام 24 اکتوبر 1945 کو عمل میں آیا۔ یہ دن ہر سال یوم اقوام متحدہ کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس کا بنیادی مقصد عالمی امن و امان قائم رکھنا اور بین الاقوامی تنازعات کو پرامن طریقے سے حل کرنا ہے۔
اقوام متحدہ کا نام کس نے تجویز کیا؟
یہ تاریخی نام امریکی صدر فرینکلن ڈی روزویلٹ نے تجویز کیا، جو بعد میں اقوام متحدہ کے منشور کا حصہ بن گیا۔
ابتدائی صدر مقام
ابتداء میں اقوام متحدہ کا صدر مقام لندن تھا، لیکن بعد میں اسے نیویارک (امریکہ) منتقل کر دیا گیا، جو آج بھی اس کا مرکزی دفتر ہے۔
اقوام متحدہ اور پاکستان
پاکستان کی شمولیت
پاکستان نے 15 اگست 1947 کو اقوام متحدہ میں شمولیت کی درخواست دی اور 30 ستمبر 1947 کو رکن بن گیا۔ پاکستان کا رکنیت نمبر 56 ہے، جو اس کے بین الاقوامی سطح پر جلد تسلیم کیے جانے کی نشاندہی کرتا ہے۔
خواتین کی نمائندگی
پاکستان کی پہلی خاتون مندوب بیگم شائستہ اکرام اللہ تھیں، جنہیں قائداعظم محمد علی جناح نے مقرر کیا تھا، تاہم صحت کی خرابی کے باعث وہ یہ فرائض ادا نہ کر سکیں۔
اقوام متحدہ کی ساخت اور ادارے
بنیادی ادارے
اقوام متحدہ کے اہم ادارے درج ذیل ہیں
- جنرل اسمبلی
- سلامتی کونسل
- اقتصادی و سماجی کونسل
- بین الاقوامی عدالت انصاف
سلامتی کونسل
سلامتی کونسل اقوام متحدہ کا سب سے طاقتور ادارہ ہے، جس کے ارکان کی کل تعداد 15 ہے
- مستقل ارکان کی تعداد 5 ہے: امریکہ، روس، چین، برطانیہ، فرانس
- غیر مستقل ارکان کی تعداد 10 ہے: جو ہر دو سال بعد منتخب کیے جاتے ہیں۔
بین الاقوامی عدالت انصاف
اقوام متحدہ کا سب سے بڑا قانونی ادارہ بین الاقوامی عدالت انصاف ہے، جو ہیگ (نیدرلینڈز) میں واقع ہے۔ یہ ادارہ بین الاقوامی قانونی تنازعات کا پرامن حل فراہم کرتا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرلز
پہلے سیکرٹری جنرل
اقوام متحدہ کے پہلے سیکرٹری جنرل ٹریگولائی (ناروے) تھے، جنہوں نے یکم فروری 1946 کو اپنے فرائض سنبھالے۔
دوسرے اور تیسرے سیکرٹری جنرل
ڈیگ ہیمر شولڈ (سویڈن) – 11 اپریل 1953
اوتھانٹ (برما) – 3 نومبر 1961
یہ شخصیات اقوام متحدہ کے ابتدائی سالوں میں اہم کردار ادا کرتی رہیں۔
دلچسپ اور کم معلوم حقائق
اقوام متحدہ کا پرچم
اقوام متحدہ کا پرچم 20 اکتوبر 1947 کو منظور ہوا اور پہلی بار 21 اکتوبر 1947 کو لہرایا گیا۔ اس میں نیلا اور سفید رنگ استعمال ہوا ہے، جو امن اور اتحاد کی علامت ہیں۔
ڈاک ٹکٹ
اقوام متحدہ کا پہلا ڈاک ٹکٹ 24 اکتوبر 1953 کو جاری کیا گیا۔
ویٹو کا پہلا استعمال
سب سے پہلے ویٹو کا استعمال روس نے کیا، جو سلامتی کونسل کے مستقل ارکان میں شامل ہے۔
پہلی خاتون صدر
اقوام متحدہ کی پہلی خاتون صدر مسز وجے لکشمی پنڈت تھیں، جو بھارت سے تعلق رکھتی تھیں۔
اقوام متحدہ کی اہم خدمات
- عالمی امن قائم رکھنا
- انسانی حقوق کا تحفظ
- غربت کے خاتمے کے لیے اقدامات
- ماحولیاتی مسائل پر قابو پانا
- تعلیم، صحت، اور مساوات کے لیے کام
اقوام متحدہ کا سالانہ بجٹ
اقوام متحدہ کا سالانہ بجٹ جنرل اسمبلی میں منظوری کے بعد نافذ کیا جاتا ہے، جس میں تمام رکن ممالک کا تعاون شامل ہوتا ہے۔
مالی تعاون
اقوام متحدہ کے صدر دفتر کی تعمیر کے لیے امریکہ نے ساڑھے چھ کروڑ ڈالر قرض فراہم کیا، جو اس کی حمایت کا واضح ثبوت ہے۔
نتیجہ
اقوام متحدہ ایک ایسا عالمی ادارہ ہے جو دنیا بھر کی اقوام کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر لاتا ہے تاکہ وہ امن، ترقی، انسانی حقوق، اور دیگر بین الاقوامی مسائل پر مل کر کام کر سکیں۔ اس کی خدمات، ڈھانچہ، اور تاریخی اہمیت اسے دنیا کے سب سے بااثر اداروں میں شامل کرتی ہیں۔
اکثر پوچھے جانے والے سوالات
اقوام متحدہ کب قائم ہوا؟
چوبیس اکتوبر 1945 کو۔
اقوام متحدہ کا پہلا صدر مقام کہاں تھا؟
لندن۔
پاکستان کب اقوام متحدہ کا رکن بنا؟
تیس ستمبر 1947۔
اقوام متحدہ میں کتنے مستقل رکن ممالک ہیں؟
(امریکہ، روس، چین، برطانیہ، فرانس) پانچ
اقوام متحدہ کا پرچم کب منظور ہوا؟
بیس اکتوبر 1947۔
اقوام متحدہ کا پہلا سیکرٹری جنرل کون تھا؟
ٹریگولائی (ناروے)۔
اقوام متحدہ کی عدالت انصاف کہاں واقع ہے؟
ہیگ، نیدرلینڈز۔
اقوام متحدہ کی پہلی خاتون صدر کون تھیں؟
وجے لکشمی پنڈت (بھارت)۔
اقوام متحدہ کا پہلا ڈاک ٹکٹ کب جاری ہوا؟
چوبیس اکتوبر 1953۔
ویٹو کا پہلا استعمال کس نے کیا؟
روس نے۔
اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہو، تو شیئر ضرور کریں اور مزید معلومات کے لیے ہمارے بلاگ کو سبسکرائب کریں۔
Post a Comment