Space information in urdu part 2

خلا کے حیرت انگیز راز آسان زبان میں

خلاء انسان کے لیے ہمیشہ ایک راز رہا ہے، اور اسی راز کو جاننے کے لیے دنیا بھر کے سائنسدان اور ادارے برسوں سے تحقیق کر رہے ہیں۔ زمین سے باہر کی دنیا نہ صرف پرُسرار ہے بلکہ ہماری سمجھ سے بھی باہر ہے۔ مگر جدید سائنس اور خلائی تحقیق نے ان رازوں سے پردہ اٹھانا شروع کر دیا ہے۔

یہ مضمون خلا سے متعلق مشہور سوالات اور دلچسپ حقائق پر مشتمل ہے جنہیں پڑھ کر نہ صرف آپ کی معلومات میں اضافہ ہوگا بلکہ یہ بھی معلوم ہوگا کہ انسان نے خلا کے سفر میں کتنی ترقی کی ہے۔


خلائی تحقیق: ایک تاریخی پس منظر

خلائی تحقیق کا آغاز 20ویں صدی کے وسط میں ہوا جب سرد جنگ کے دور میں امریکہ اور روس کے درمیان خلاء میں سبقت لینے کی دوڑ شروع ہوئی۔ اس دوڑ نے سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک نئی راہ ہموار کی۔

روس کی سبقت: اسپوٹنک 1

دنیا کا پہلا مصنوعی سیارہ اسپوٹنک 1 تھا جو 4 اکتوبر 1957 کو روس نے خلا میں بھیجا۔ اس نے زمین کے گرد چکر لگا کر انسان کے لیے خلا میں داخلے کا راستہ کھولا۔


چاند پر پہلا قدم: اپالو 11 کا تاریخی مشن

20 جولائی 1969 کو اپالو 11 مشن کے ذریعے امریکہ نے نیل آرمسٹرانگ کو چاند پر اتارا۔ ان کے تاریخی الفاظ:

یہ انسان کا ایک چھوٹا قدم ہے، لیکن انسانیت کے لیے ایک بڑی جست ہے۔

یہ مشن نہ صرف امریکہ کی کامیابی تھی بلکہ پوری انسانیت کے لیے ایک سنگِ میل ثابت ہوا۔


روس کا چاند مشن: لونا 2

روس نے بھی خلا میں شاندار کامیابیاں حاصل کیں۔ لونا 2 پہلا خلائی جہاز تھا جو 13 ستمبر 1959 کو چاند پر اترا۔ اس مشن نے چاند کی سطح پر تحقیق کا آغاز کیا اور اہم معلومات فراہم کیں۔


دیگر سیاروں کی تسخیر

زہرہ پر پہلا مشن – وینرا 7

زمین کے بعد، سب سے پہلے زہرہ سیارے پر روسی خلائی جہاز وینرا 15 دسمبر 1970 کو اترا۔ یہ مشن زہرہ کی سطح کا جائزہ لینے والا پہلا کامیاب مشن تھا۔


خلا میں پہلی بار کھیلا گیا کھیل

جی ہاں، خلا میں بھی کھیل کھیلا گیا۔ ایلن شیپرڈ نے اپالو 14 مشن کے دوران 6 فروری 1971 کو گالف کھیلا۔ یہ چاند پر کھیلا جانے والا پہلا کھیل تھا۔


جاپان کا پہلا سیارہ – اووسومی

جاپان نے اپنا پہلا مصنوعی سیارہ اووسومی 11 فروری 1970 کو خلا میں بھیجا۔ یہ جاپان کے خلائی پروگرام کی ایک بڑی پیش رفت تھی۔


پاکستان کا خلائی ادارہ: سپارکو

پاکستان کا خلائی ادارہ سپارکو 1961 میں قائم کیا گیا۔ اس کا مقصد خلائی تحقیق، مصنوعی سیاروں کی تیاری اور ملک کی ٹیکنالوجی کو فروغ دینا ہے۔


چاند کی مٹی اور کشش ثقل

چاند کی مٹی سرمئی رنگ کی ہوتی ہے اور اس میں سلکا اور آئرن آکسائیڈ شامل ہوتے ہیں۔ چونکہ چاند کی کشش ثقل زمین کے مقابلے میں چھ گنا کم ہے، اس لیے وہاں انسان کا وزن بھی زمین سے چھ گنا کم ہو جاتا ہے۔


خلا میں بھیجے گئے جھنڈے

سب سے پہلے روس نے 1959 میں خلا میں اپنا جھنڈا بھیجا۔ یہ اقدام خلا میں قومی شناخت کے اظہار کا آغاز تھا۔


خلائی لباس کیسے بنتے ہیں؟

خلائی لباس خاص شیشے کے دھاگوں اور سخت مواد سے بنتے ہیں تاکہ خلا کے کم دباؤ، درجہ حرارت اور تابکاری سے خلا بازوں کو محفوظ رکھا جا سکے۔


خلائی اسٹیشن "میر" کی تباہی

روسی خلائی اسٹیشن "میر" نے 15 سال خلا میں گزارے، اور 23 مارچ 2001 کو جنوبی بحرالکاہل میں گِر کر تباہ ہوا۔ یہ اسٹیشن خلا میں انسانی موجودگی کی ایک لمبی مثال تھا۔


جدید خلائی تحقیق اور مستقبل

آج خلا کی دنیا میں نجی کمپنیاں بھی شامل ہو چکی ہیں، جیسے

  • (ایلون مسلک) SpaceX
  • (جیف بیزوس) Blue Origin

یہ کمپنیاں خلا میں سیاحتی مشن، چاند اور مریخ کی بستیاں اور انسان کی طویل مدتی موجودگی کے لیے کام کر رہی ہیں۔ پاکستان کا ادارہ سپارکو بھی مستقبل کے مشن کی تیاری میں ہے۔


نتیجہ

خلاء کی دنیا وسیع، پرُسرار اور معلومات سے بھرپور ہے۔ ہر سال نئے مشن، نئی دریافتیں اور نئی ٹیکنالوجیز سامنے آ رہی ہیں جو ہمیں کائنات کے مزید قریب کر رہی ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے بچوں اور نوجوانوں کو اس فیلڈ میں آگے بڑھنے کی ترغیب دیں، تاکہ پاکستان بھی خلائی دوڑ میں اپنا حصہ ڈال سکے۔


اکثر پوچھے گئے سوالات 

کیا پاکستان نے کوئی سیٹلائٹ خلا میں بھیجا ہے؟
جی ہاں، پاکستان نے کئی سیٹلائٹس خلا میں بھیجے ہیں،  جن میں شامل ہے۔

PRSS-1

کیا چاند پر پانی موجود ہے؟
حالیہ تحقیق سے پتا چلا ہے کہ چاند کی سطح پر کہیں کہیں پانی کی مقدار موجود ہے۔

 سپارکو کا ہیڈکوارٹر کہاں ہے؟
سپارکو کا مرکزی دفتر کراچی، پاکستان میں واقع ہے۔

کیا مریخ پر زندگی ممکن ہے؟
ابھی تک مریخ پر زندگی کے کوئی ٹھوس شواہد نہیں ملے، مگر تحقیق جاری ہے۔

 کیا خواتین بھی خلا میں جا چکی ہیں؟
جی ہاں، کئی خواتین خلا باز بن چکی ہیں، جن میں ویلنٹینا ٹریشکوا پہلی تھیں۔

اسپیس ایکس کا مقصد کیا ہے؟
اسپیس ایکس کا مقصد انسان کو مریخ پر لے جانا اور خلاء کو عام افراد کے لیے قابلِ رسائی بنانا ہے۔

 خلا میں خوراک کیسے کھائی جاتی ہے؟
خلا میں خوراک خاص پیکنگ میں ہوتی ہے اور پانی سے ملا کر کھائی جاتی ہے۔

 چاند پر کتنے لوگ جا چکے ہیں؟
اب تک 12 افراد چاند پر جا چکے ہیں، سب کا تعلق امریکہ سے ہے۔

 کیا خلا میں آواز سنائی دیتی ہے؟
نہیں، خلا میں ہوا نہ ہونے کی وجہ سے آواز نہیں سنائی دیتی۔

 کیا پاکستان خلائی ٹیکنالوجی میں ترقی کر رہا ہے؟
جی ہاں، سپارکو مختلف مشنز اور ریسرچ پر کام کر رہا ہے، اور مستقبل میں مزید پیش رفت متوقع ہے۔


Post a Comment

Previous Post Next Post